Saturday, 22 October 2016

Literature and Society, Effectiveness and The Developer

ادب اور معاشرہ ،اثراندازی اور اثرپزیری کا جائزہ ؛
کسی بھی معاشرے کا ادب اس کے ماضی کی دستاویز، اس کے حال کا عکاس اور اس کے مستقبل کا نقیب ہوتا ہے۔
ادب بھی تاریخ کی طرح اپنے دور کے اہم واقعات کو محفوظ کرتا ہے ۔
تاریخ واقعات، رجحانات اور تحریکات کو براہ راست اور غیرجانب داری کےساتھ درج کرتی ہے
جبکہ ادب انہی واقعات، رجحانات اور تحریکات کا تجزیہ اور تنقید کرتا ہے اور ان کے مختلف پہلوؤں کو فن کاری اور درد مندی کے ساتھ پیش کرتا ہے ۔
ادب بھی دیگر فنون لطیف کی طرح نہ صرف تخلیق کاروں کا جمالیاتی حسن کا اظہار ہوتا ہے بلکہ اپنے ماحول اور معاشرے کا عکاس ہوتا ہے ۔
شعراء دادباء اپنے دور کی اہم سیاسی، سماجی ، تہذیبی اور معاشی تبدیلیوں کے بارے میں اپنے ردِعمل اور تاثرات اپنی تخلیقات میں شعوری یا غیر شعوری طور پر کرتے ہیں ۔
اس طرح ادب کی صورت میں نہ صرف تاریخ محفوظ ہوتی رہتی ہے بلکہ سماجی تبدیلیوں کے بارے میں ہر دور کے باشعور اور دردمند افراد کا نقطہ' نظر اور خیالات بھی معلوم ہوجاتے ہیں۔
اسی طرح یہ کہا جاسکتا ہے کہ ادب تاریخ پر نئے زاویے سے روشنی ڈالتا ہے۔
گویا ہر دور کا ادب اپنے عصری رجحانات، افکار اور اقتدار کے بارے میں آگاہی حاصل کرنے اور ان کے تجزیے میں بھی مدد معاون حاصل ہوتا ہے۔
اس لحاظ سے ادب ایک طرح کی ذہنی، سماجی اور ثقافتی تاریخ ہے۔

No comments:

Post a Comment